ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مسجد نبوی کو منور کرنے والا بجلی کا پہلا بلب!

مسجد نبوی کو منور کرنے والا بجلی کا پہلا بلب!

Sun, 12 Jun 2016 17:59:23  SO Admin   S.O. News Service

مسجد نبوی میں پہلا بلب 112سال قبل روشن ہوا

مدینہ،12جون؍(آئی این ایس انڈیا)ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک بلب کی تصویر گردش کر رہی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بلب سنہ 1325ھ یعنی آج سے 112سال پہلے مسجد نبوی میں لگایا گیا پہلا بلب تھا جس نے روایتی شعموں کو بجھا کر روضہ روسول کو بجلی کی روشنی سے منور کردیا تھا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ نے عرب ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسجد نبوی کے مبینہ پہلے بلب پر جوسال تحریر کیا گیا ہے جزیرۃ العرب میں بجلی متعارف ہونے کا بھی وہی سال ہے۔ یعنی جزیرۃ العرب میں آج سے 112سال قبل پہلی بار بجلی متعارف ہوئی تھی۔مدینہ منورہ گورنری کی ویب سائٹ کے مطابق عثمانی خلیفہ سلطان عبدالحمید کے دور میں مسجد نبوی کی توسیع 1265ھ سے 1277ھ تک جاری رہی۔ اس وقت مسجد نبوی میں تیل کے ذریعے روشن ہونے والے 600دیے استعمال کیے جاتے تھے۔ سلطان عبدالحمید ہی کے دور میں مسجد نبوی میں بجلی کا پہلا بلب 25شعبان 1326ھ کو روشن ہوا۔شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور میں 1370ھ سے 1375ھ تک مسجد نبوی کی مزید توسیع کی گئی۔ اس دور میں مسجد نبوی میں کل 2427بلب موجود تھے۔مسجد نبوی کے مورخ محمد السید الوکیل کا کہنا ہے کہ اتبداء میں مسجد نبوی کو روشن رکھنے کے لیے کجھور کے پتے جلائے جاتے تھے۔ سن9ھ میں تمیم الداری فلسطین سے مدینہ منورہ آئے اور تیل سیمسجد میں دیا روشن کیا۔ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ پہ مسجد نبوی میں پہلا چراغ حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ نے روشن کیا تھا۔بعض مورخین کا کہنا ہے کی مسجد نبوی میں چراغ روشن کرنے کا آغاز عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں اس وقت ہوا جب ایک امام کے پیچھے نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا۔ البتہ یہ ممکن ہے کہ حضرت عمر نے مسجد نبوی میں چراغوں کی تعداد میں اضافہ کرایا ہو۔


Share: